تکبر

نسانی دل کو بے شمار روگ اور بیماریاں جکڑے ہوۓ ہیں، یہ جسمانی بیماریاں نہیں بلکہ روحانی بیماریاں ہیں، جو اس قلب کو آلودہ کر دیتی ہیں۔
ان بیماریوں کو جاننے کی ضرورت ہے تاکہ بروقت علاج ہو سکے۔ ایسا نہ ہو کہ وقت آخر پر ہمارا قلب آلودہ ہی اس دنیا سے چلا جاۓ۔

سب سے بڑی بیماری تکبر ہے، جو ہماری بہت سی نیکیوں اور عبادات پر حاوی ہو جاتا ہے۔ تکبر یہی کہ میں سب سے بڑھ کر ہوں۔ چاہے معاملہ نسب کا ہو، مرتبہ کا ہو، عبادات کا ہو، لباس کا ہو یا گھر و پیسہ کا ہو۔ دوسرے کو حقیر جان کر اپنے آپ کو اعلی جاننا ہی تکبر ہے۔ اس تکبر سے ہم کیسے دامن بچائیں ؟؟ یہ روگ تو بہت عام ہے۔ سچا مومن کبھی اپنے اندر اس روگ کو نہیں پالے گا۔ اگر یہ روگ ہو تو وہ علاج ڈھونڈے گا۔ جیسے

میرے اندر یہ کمال یہ خوبی میری اپنی پیدا کی ہوئی نہیں ہے بلکہ اللہ تعالی کی عطا کردہ ہے۔ اور وہ جب چاہے مجھ سے چھین سکتا ہے۔ اور جسے میں محروم یا حقیر جان رہا ہوں اسے عطا کر دے۔

میری نگاہوں میں جو شخص کم مرتبہ اور حقیر ہے اس کے اندر کوئی ایسی خوبی چھپی ہو سکتی ہے جو میری نظروں سے اوجھل ہو لیکن اللہ کی نظر میں مقبول ہو اور یہ بات صرف اللہ کے علم میں ہو تو مجھے کیا حق ہے کہ کسی کو حقیر جانوں۔

اگر کوئی شخص مجھ سے کمتر درجے کا ہی ہے تو اس کا مجھ پر ایسا ہی ہے جیسے طاقتور کا قوی پر ، فقیر کا غنی پر،بڑے کا چھوٹے پر ، تو مجھے چاہیے کہ میں اللہ کی مخلوق پر شفقت کروں، رحمدلی کا معاملہ کروں ، مال و اسباب سے طاقت و قوت سے ، اپنے علم سے ان کی مدد کروں اور اگر میرے اندر اس کی طاقت و قدرت نہیں ہے تو ان کے لئے مسلسل دعا کروں ایسا کرنے سے تکبر جاتا رہے گا اور اس شخص سے محبت و شفقت کا تعلق پیدا ہو جاۓ گا۔

نئے کپڑے زیور جوتا پہن کر دل میں تکبر آئے تو کم مرتبہ لوگوں کی سی عادت تیار کی جائے مثلا پیوند لگا کپڑا پہن لیا جائے. یہ تصور کیا جاۓ کہ اللہ کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ اور صحابیات نے پیوند لگے کپڑے پہنے ہیں جب کہ ان کا مرتبہ و مقام مجھ سے انتہائ بلند تھا۔ (آج کل برانڈڈ کپڑوں اور فیشن کی دوڑ نے ہر خاص و عام کو اس فتنے میں مبتلا کر رکھا ہے ۔ لوگ متکبرانہ انداز میں یہ کہہ دیتے ہیں کہ ہم تو صرف فلاں برینڈ کو ہی استعمال کرتے ہیں۔)

حسن بصری کا قول ہے کہ جو شخص روزانہ اپنا پیشاب پاخانہ دھونے پر مجبور ہے اسے کیسے زیب دیتا ہے کہ وہ اپنے آپ کو بڑا سمجھے اور تکبر کے زعم میں میں شیطانی دھوکے کا شکار ہو۔

آئیے آج سے ہی محنت کریں اس روگ سے جان چھڑائیں ، اپنے آپ کو اللہ کے پسندیدہ انسان بنائیں۔
#تکبر #انسان #rabbatalbayt